27 اکتوبر 2025 - 10:41
مآخذ: ابنا
تیونس میں اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے خلاف احتجاج

کے مطابق تیونس کے شہریوں نے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں پر صہیونی اہلکاروں کے تشدد اور غیر انسانی سلوک کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق تیونس کے شہریوں نے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں پر صہیونی اہلکاروں کے تشدد اور غیر انسانی سلوک کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

یہ مظاہرہ ہفتے کی شام دارالحکومت تونس کے مرکزی علاقے میں واقع تھیٹر اسکوائر پر منعقد ہوا، جہاں شہریوں نے بینرز اور نعروں کے ذریعے فلسطینی قیدیوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کی سخت مذمت کی۔

احتجاج کا اہتمام مقامی غیر سرکاری تنظیم یارانِ فلسطین نے کیا تھا۔

تنظیم کے ترجمان ریاض زہافی نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ فلسطینی قیدیوں کا مسئلہ ایک بنیادی انسانی اور قومی حق ہے، کیونکہ اب بھی 10 ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی جیلوں میں بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان قیدیوں کو نہ صرف غیر انسانی سزاؤں کا سامنا ہے بلکہ وہ تشدد، تذلیل اور جسمانی اذیتوں کا بھی شکار ہیں۔ زہافی کے مطابق، یہ سب اسرائیلی ریاست کے "حقیقی چہرے" کو بے نقاب کرتا ہے  وہ ریاست جو نسل کشی اور منظم تشدد میں ملوث ہے۔

حال ہی میں منظرِ عام پر آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار جنوبی فلسطین کے علاقے نقب میں واقع کتزپوت جیل میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ تحقیر آمیز سلوک کر رہے ہیں، جنہیں انتہائی سخت حالات میں رکھا گیا ہے اور ان کی جامہ تلاشی بدترین طریقے سے لی جاتی ہے۔

آتش‌بس کے بعد جاری معاہدے کے تحت 1,968 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے، جن میں سے 250 افراد عمر قید کی سزا بھگت رہے تھے۔

تیونس کے عوام اور سماجی تنظیموں نے اس موقع پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف عملی قدم اٹھائے اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے مؤثر دباؤ ڈالے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha